Wednesday, January 17, 2024

ہم نیندیں بھی دفن کر لیتے ہیں

 ہم نیندیں بھی دفن کر لیتے ہیں

ہم خواب بھی دفن کر لیتے ہیں


مانا مرے غموں کا گواہ نہیں اگر کوٸ

چلو مرے آنسوٶں کا ہی وزن کر لیتے ہیں


کب تک کروں گا اعتبارقاتلوں کی زبان پر

یہاں تو لوگ بھی عہد شکن کر لیتے ہیں


مجھے مار کر بھی نہیں چھپے گا جرم ترا

لوگ تو روایتیں بھی سخن کر لیتے ہیں 


کب تک لڑتے رہو گے سارے شہرسے سلیم

مری مانو تو ترک وطن کر لیتے ہیں

No comments:

Post a Comment

پاکستان اور ایران

 انسان صدیوں سے جھوٹا دعوی کرتا رہا ہے کہ ہم وطن سے محبت کرتے ہیں اور ہمارا وطن ہماری دھرتی ماں ہےلیکن حقیقت تو یہ ہے کہ جب بھی اس دھرتی ماں...