Wednesday, January 17, 2024

بکھری پڑی ہیں تہذیب کی کرچیاں

 بکھری پڑی ہیں تہذیب کی کرچیاں

یہاں کیوں خالی پڑی ہیں انصاف کی کرسیاں


کبھی ترستا تھا غریب شہر روٹی کو

اب تو قاتل بن گٸ ہیں یہ روٹیاں


روز اٹھتی ہیں لاشیں مسجدوں اور بازاروں میں

لیکن یہاں محفوظ ہیں افسروں کی کرسیاں


غربت نے بیچ دیا گھونگھٹ کو بازاروں میں

یہاں امیروں کی عیاشی بھی ہیں غریبوں کی بیٹیاں

No comments:

Post a Comment

پاکستان اور ایران

 انسان صدیوں سے جھوٹا دعوی کرتا رہا ہے کہ ہم وطن سے محبت کرتے ہیں اور ہمارا وطن ہماری دھرتی ماں ہےلیکن حقیقت تو یہ ہے کہ جب بھی اس دھرتی ماں...