بکھری پڑی ہیں تہذیب کی کرچیاں
یہاں کیوں خالی پڑی ہیں انصاف کی کرسیاں
کبھی ترستا تھا غریب شہر روٹی کو
اب تو قاتل بن گٸ ہیں یہ روٹیاں
روز اٹھتی ہیں لاشیں مسجدوں اور بازاروں میں
لیکن یہاں محفوظ ہیں افسروں کی کرسیاں
غربت نے بیچ دیا گھونگھٹ کو بازاروں میں
یہاں امیروں کی عیاشی بھی ہیں غریبوں کی بیٹیاں
No comments:
Post a Comment