گھاٹے کا تھا سودا، یہ دنیا کا سہارا
زمانے سے نہ لڑ سکا میں قسمت کا مارا
غربت تھی پر خود پہ تھا دلیری کا غرور اتنا
پھر بھی بن سکا، نہ میں سکندر ، نہ میں دارا
زمانے کی بے رخی کو میں نے وفاؤں سے بچھاڑا
آخر سر جھکانا ہی پڑا، آج میں موت سے ہارا
کچھ مرنے کی جلدی بھی تھی مجھ کو
انتظار میں تھا، میں دیکھنے کوجنت کا نظارہ
(Saleem Ul Hassan)
No comments:
Post a Comment